اوّل:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فاتحہ خلف الامام کے بارے میں اپنے ایک شاگرد سے فرمایا:
’’اقرأ بھا في نفسک‘‘ اسے اپنے دل میں (سراً) پڑھو۔ (صحیح مسلم:۳۹۵)
سائل نے پوچھا:جب امام جہری قراءت کررہا ہو تو کیا کروں؟
انھوں نے فرمایا: اسے اپنے دل میں (سراً) پڑھو۔ (جزء القراءۃ للبخاری:۷۳ وسندہ حسن)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جب امام سورۂ فاتحہ پڑھے تو تُو بھی اسے پڑھ اور اسے امام سے پہلے ختم کرلے۔ (جزء القراء ۃ:۲۸۳ وسندہ صحیح، نصر الباری فی تحقیق جزء القراءۃ للبخاری ص ۲۷)
معلوم ہوا کہ دل میں پڑھنے سے مراد ہونٹ بند کرکے خیالی طور پر پڑھنا نہیں ہے بلکہ ہونٹ ہلاتے ہوئے آہستہ آواز میں پڑھنا ہے۔
دوم:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ شروع نماز، رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد (تینوں مقامات پر) رفع یدین کرتے تھے۔ (دیکھئے جزء رفع الیدین للبخاری:۲۲ وسندہ صحیح، نور العینین فی اثبات مسئلۃ رفع الیدین ص ۱۶۰)
تفصیل کے لئے دیکھئے الحدیث شمارہ 36 صفحہ 62 تا 64